Your cart is empty now.
حقیقت ِ زکوٰة
زکوٰۃ اسلام کا چوتھا رکن ہے۔ سال میں ایک مرتبہ زکوٰۃ دینا ہر صاحب ِحیثیت اور صاحب ِنصاب پر فرض ہے۔ اس فرض کو ادا نہ کرنے والا یا اس سے روکنے والا اللہ کے عتاب کا شکار ہوتا ہے۔ زکوٰۃ کی فرضیت کا ظاہری مقصد اور مفہوم یہ ہے کہ زکوٰۃ ادا کرنے سے مال پاک ہوتا ہے اور برکت کا سبب بنتا ہے۔ اللہ کی طرف سے فرض کی گئی تمام عبادات کا حقیقی مقصد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنا ہے۔ اس لحاظ سے زکوٰۃ کی فرضیت کا اولین پہلو یہ ہے کہ ایک مسلمان کے قلب میں مال کی محبت نہ جاگزیں ہو جائے بلکہ وہ اسے اللہ کی راہ میں خرچ کر کے ثابت کرے کہ اس کا مقصودِ حقیقی اللہ کی رضا ہے نہ کہ مال کی محبت۔زکوٰۃ کی فرضیت کا دوسرا اہم پہلو یہ ہے کہ مسلمان اللہ کی راہ میں خرچ کر کے بخل کی نجاست سے پاک ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ’’تم ہرگز البر کو نہیں پا سکتے جب تک اپنے محبوب چیزوں کو اللہ کی راہ میں خرچ نہ کر دو۔‘‘زکوٰۃ کا ایک اہم پہلو غریب و نادار لوگوں کی مدد بھی ہے۔ زکوٰۃ کی فرضیت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ مسلمان میں جذبہ شکر پیدا ہو جائے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے قابل بنایا ہے کہ وہ غریب و نادار لوگوں کی مدد کرے نہ کہ دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے والا بنایا۔پس اللہ کی نعمتوں پر ہر لمحہ شکر ادا کرتا رہے۔
اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقررکی گئی شرح سے اضافی خرچ کرنا صدقہ کہلاتا ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی یہ سنت ہے کہ آپ کبھی بھی صاحب ِنصاب نہیں ہوئے بلکہ آپ کے پاس جو کچھ بھی آتا اسے اللہ کی راہ میں خرچ کر دیتے۔ پس زکوٰۃ دینا فرض اور کثرت کے ساتھ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا سنت ِرسول ہے۔
کتاب ’’حقیقت ِ زکوٰة ‘‘سلسلہ سروری قادری کے موجودہ شیخ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمٰن مدظلہ الاقدس کی تصنیف ِ مبارکہ ہے جس میں آپ مدظلہ الاقدس نے صدقہ و زکوٰة کی اہمیت و ضرورت اور اس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ کے انعامات اور نہ دینے پر اللہ تعالیٰ کی وعید پر قرآن و حدیث کے حوالے سے بہت تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ زکوٰة کا حقیقی مقصد اور اس کے مصارف کو بھی قرآن و حدیث، سنت ِ رسولؐ، سنت ِ صحابہؓ اور فقراو صوفیا کی تعلیمات کی روشنی میں بیان فرمایا ہے۔ اس کتاب کی تحریر کا ایک اہم مقصد یہ ہے کہ اس کے مطالعہ کے بعد ایک عام مسلمان مومن بننے کا سفر طے کرے اور یہ تب تک نہیں ہو سکتا جب تک وہ ان تمام چیزوں کو اللہ کی راہ میں قربان نہ کر دے جن کی محبت اس کے اور اللہ کے درمیان حائل ہے۔