Your cart is empty now.
اگر کسی کا نفس سرکش ہو اور شیطان کی طرح ہوا میں غرق ہو کر اللہ کا مخالف ہو، کسی بھی طرح کا علاج کرنے سے گناہوں سے باز نہ آتا ہو اور اللہ کی طرف رجوع نہ کرتا ہو، بہت زیادہ غفلت کی وجہ سے اس کا دل مردہ ہو چکا ہو اور شیطان کی قید میں پھنس کر زندہ نہ رہا ہو اور اس کے قلب میں اسم اللہ ذات کا ذکر بھی تاثیر نہ کرتا ہو، وہ غریب ، مظلوم، عاجز، محتاج اور پریشان ہو، دنیاوی روزگار کے غم میں نڈھال ہو کر ہلاک ہو چکا ہو، زیادہ اولاد کی وجہ سے مستحق ہو، اس کے حالات بہت ہی کمزور ہوں ، اس کے پاس کوئی طاقت اور قوت باقی نہ رہی ہو، وہ فقر وفاقہ سے گزر اوقات کرتا ہو تو اسے چاہیے کہ اس کتاب ، جس میں دین اور دنیا کے تمام خزانے موجود ہیں، سے ظاہری اور باطنی خزانوں کو معلوم کرے تا کہ مخلوق اس کی خادم اور وہ ان پر مخدوم بن جائے ۔
وہ اس کتاب سے اپنے تمام مطالب حاصل کر کے اللہ تعالیٰ کے تمام خزانے اپنی دسترس میں لے آئے اور علم تصوف کے مشکل نکات کو طریق تحقیق سے کھول لے۔ جو شخص اس کتاب کو مطالعہ میں رکھے گا اور اس پر عمل بھی کرے گا وہ عارف باللہ اور صاحب توفیق جائے گا ، ہمیشہ حضور پر نور کی مجلس محمدی کی حضوری سے مشرف رہے گا ، تمام انبیا اور اولیا کی ارواح اس سے ملاقات کریں گی ، اور ظاہر و باطن کی کوئی چیز اس سے چھپی نہیں رہے گی۔